نئی دہلی، 17/نومبر (ایس او نیوز /ایجنسی) دہلی میں غیر قانونی مقیم روہنگیا اور بنگلہ دیشیوں کے خلاف جلد ہی بڑی کارروائی کا امکان ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ نے دہلی پولیس کو ہدایت دی ہے کہ وہ دارالحکومت میں موجود غیر قانونی تارکین وطن کی نشاندہی کریں اور ان کے خلاف کارروائی کے لیے مرکزی ایجنسیوں سے تعاون حاصل کریں۔ اس کے ساتھ ہی ایل جی نے پولیس کو ہدایت دی ہے کہ ایک ماہ تک خصوصی مہم کے ذریعے غیر قانونی رہائش پذیر افراد کی شناخت اور ان کے خلاف اقدامات کیے جائیں۔
ایل جی کے دفتر نے دہلی کے چیف سکریٹری، پولیس کمشنر، ایم سی ڈی کمشنر اور این ڈی ایم سی چیئرمین کو ایک خط لکھ کر اس سے متعلق تشویش کا اظہار کیا ہے اور انہیں الرٹ رہنے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ ایسی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں کہ غیر قانونی تارکین وطن کے شناختی دستاویزات جیسے آدھار کارڈ، ووٹر شناختی کارڈ وغیرہ تیار کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
یہ قدم ایسے وقت میں اٹھایا گیا ہے جب دہلی میں اگلے سال فروری میں اسمبلی انتخابات ہونے جا رہے ہیں۔ دہلی میں بی جے پی کے لیڈران عام آدمی پارٹی پر دہلی میں غیر قانونی طور پر مقیم روہنگیا اور بنگلہ دیشیوں کو تحفظ فراہم کرنے کا الزام لگا رہے ہیں۔ اس الزام پر عآپ نے کہا کہ ’’اگر غیر قانونی تارکین وطن ہیں، تو کتنے ہیں؟ اس بات کی تفتیش ہونی چاہیے کہ یہ لوگ غیر قانونی طور پر ہمارے ملک میں کیسے داخل ہو گئے۔ اس کے لیے براہ راست وزیر داخلہ اور محکمہ وزارت داخلہ ذمہ دار ہے۔‘‘ عآپ نے یہ بھی کہا کہ ’’ایک طرف بی جے پی غیر قانونی تارکین وطن کو شہریت دے رہی ہے اور دوسری طرف تحقیقات کرنے کا دکھاوا کر رہی ہے۔ بی جے پی اس منافقت کو بند کرے اور اپنی گندی سیاست ختم کرے۔‘‘
بہرحال، ایل جی سکسینہ نے اس معاملے میں کہا کہ ’’اگر غیر قانونی تارکین وطن کو ووٹر شناختی کارڈ جاری کیا جاتا ہے تو اس سے انہیں جمہوریت کا سب سے طاقتور حق یعنی ہمارے ملک میں ووٹ ڈالنے کا حق حاصل ہوگا۔ غیر قانونی تارکین وطن کو ایسے حقوق دینا کسی بھی ہندوستانی شہری کے لیے قابل قبول نہیں ہے۔ اس طرح کے اقدام سے قومی سلامتی کو بھی خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔‘‘ ساتھ ہیں انہوں نے کہا کہ ’’تمام سرکاری ادارے اس بات کو یقینی بنائیں کہ سپریم کورٹ کی ہدایت کے مطابق دارالحکومت میں کہیں بھی عوامی مقامات پر ناجائز قبضہ نہ ہو۔‘‘